عارضی لطف اور عیش و عشرت کا فریبِ نظر

عارضی لطف اور عیش و عشرت کا فریبِ نظر

عارضی لطف اور عیش و عشرت کا فریبِ نظر 1920 1080 The Office Of His Eminence Sheikh al-Habib

شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے، جو بڑا ہی مہربان، اور نہایت رحم کرنے والا ہے
درود و سلام ہو محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ان کے اہل بیت علیہم السلام پر، اللہ ان کے ظہور میں تعجیل فرمائے اور ان کے دشمنوں پر اللہ کا عتاب ہو.

اس حیاتِ دنیاوی کا فریبِ نظر اور دھوکہ دہی کا خلاصہ محض ان دو الفاظ میں کیا جاسکتا ہے۔ عارضی یا وقتی لذت۔ اس حیاتِ دنیاوی کی تخلیق کا مقصد آپ کو ہمیشی کی خوشی اور اطمینان پہنچانا ہرگز نہین ہے

ایک فردِ دانا نے ایک دفعہ کہا:

اگر تم اس دنیاوی زندگی کو اپنا مقصد بنئو گے تو یہ تم سے دور بھاگے گی، اور اگر تم اس کنارہ کش ہو جائو گے، تو یہ تمہارا پیچھا کریگی

اس حیاتِ دنیاوی کی تمام تر لطف و لذات عارضی ہے، اور در اصل بے معنی۔ اس کا ہرگز یہ مطلب نہین کہ ہم ہر لطف و لذت کو ترک کردیں، لیکن ہمیں چیزون اور معاملات کو صحیح ذہنی حالت اور رجحان کے ساتھ جانچنا چاہیے۔ اس فردِ دانا نے مزید بات کو آگے بڑہاتے ہوے کہا کہ

دنیا سے لاتعلقی کا ہرگز یہ مطلب یہ نہین کہ تمھارے پاس کچہ بھی نہ ہو

بلکہ یہ کہ کوی بھی چیز تم پر حاوی یا تمہاری مالک نہیں ہونی چاہیے”۔ آپ فقط اس وقت ہی حقیقی آزادی کا تجربہ کرسکتے ہیں جب عارضی لذت کے فریبِ نظر کا آپ پر کسی قسم کا کوی اثر یا گرفت نہیں ہو۔ آپ کی خوشیاں اب ان آتی جاتی چیزوں پر منحصر نہیں ہے، آپ کا اطمینان مستحکم اور برقرار ہوا کرتا ہے، اور آپ نجات پاتے ہیں اس طلاطم خیز زندگی اور اس کے انتشار اور مسائل سے، جن کے آپ عادی ہو چکے ہیں۔

یہ بات صاف طور پر واضح ہے کہ ہمیں یہاں اس دنیا مین اس لیے بھیجا گیا ہے تاکہ ہمارے سامنے رکاوٹیں پیش کی جائیں، جنہیں ہم کو عبور کرنا ہے، اور خواہشات اور حوس جن پر ہم کو قابو پانا ہے، تاکہ ہمارے اعمال دیکھیں جائیں اور ان کا مشاہدہ ہو سکے, ہمارے انتخاب کو درج کیا جائے۔ ہم کو جو فہم و فراست عطا کی گئ ہے، ہمارے مقصد کا ثبوت ہے۔ ہمیں جو شعور کا تحفہ دیا گیا ہے، اس کی عظمت اتنی ہے کہ ہمارے پاس شکایت کا کوی بہانہ نہین ہے، کیون کہ یہ سنگین تکبر اور سرکشی کے مترادف ہوگا۔ اس کی قدر ہم صرف اس وقت کر سکتے ہیں جب ہم بہت غور اور توجہ سے اچھی طرح سے عدم وجود اور وجود کے درمیان فرق پر غور کریں۔

یہ فردِ دانا کوی اور نہین ہین بلکہ مولاِ کائنات امام علی ابن ابی طالبؑ کی ذاتِ گرامی ہیں۔ جو کوی بھی خواہشمند ہے کہ وہ جس صورتحال مین اپنے آپ کو پاتے ہیں، اس کے ساتھ مخلص ہو، تو وہ یقیناً کامیابی پائیں گے، اور جو کوی بھی اس نصیحت پر عمل کریگا تو وہ یقیناً ناکام نہیں ہوگا۔

دفتر شیخ الحبیب

The Office Of His Eminence Sheikh al-Habib