شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے، جو بڑا ہی مہربان، اور نہایت رحم کرنے والا ہے
درود و سلام ہو محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ان کے اہل بیت علیہم السلام پر، اللہ ان کے ظہور میں تعجیل فرمائے اور ان کے دشمنوں پر اللہ کا عتاب ہو.
ہم نے پہلے اس مشہور اور معروف روایت کا حوالہ دیا ہے جو ایک معیار کے بطور کردار ادا کرتی ہے کہ ہم علم کو کہا سے اخذ کیا کرتے ہیں:
امام محمدِ باقرؑ
جو کچھ بھی اس گھر کے علاوہ کہیں اور سے آیا ہو یا پھر حاصل کیا گیا ہو تو وہ باطل ہے
ہم اس روایت کو کیسے سمجھ لے؟ کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ بطور شیعہ مسلمان، ہمیں اس بات کا پابند بنایا گیا ہے کہ ہم اہل بیتؑ کے در کے علاوہ اجازت نہیں کہ ہم کہیں اور سے علم حاصل کرسکے سوائے اہل بیتؑ کی روایات اور احادیث کے؟ یہان پر وضاحت کرنے کی ضرورت پیش آتی ہے۔
جب بات آتی ہے غیر اسلامی علم اور سائنس جیسے کہ ریاضیات، حیاتیات، کیمیا اور اسی طرح کے دیگر علوم، تو پھر عربی زبان بھی کسی غیر مسلم سے بھی سیکھی جاسکتی ہے۔ کوی بھی عمومی علم کسی غیر شیعہ سے بھی لیا جاسکتا پے، جب تک کہ تعلیماتِ نبوی سے اس کا کوی تصادم نہیں ہو۔ اس بات کو یاد رکھنے کی ضرورت ہے کہ تمام حکمت اور دانائ اسی مقدس اور پاک گھرانے سے حاصل اور ماخوذ کی جاتی ہے۔
اب، جب بات آپ کے دین کے متعلق علم کی آتی ہے، تو یہ بات لازم ہے کہ صرف حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ان کے اہل بیتِ اطہارؑ سے ہی آنی چاہیے۔ کسی وجہ سے ہی تو پیغمبرِ اقدس نے قرآن اور عترت چھوڑی ہے، اور بہت ہی واضح طور پر اس بات کی نشاندہی کی اور بتایا کہ یہ دونو ایک دوسرے سے جدا نہیں ہونگے جب تک کے وہ حوض کوثر کے مقام پر ان کے پاس واپس نہیں آجاینگے۔ ان دونو ںمیں سے کسی ایک کو قبول کرنا اور دوسرے کو رد کرنا جائز نہیں ہے۔
کتنے سارے نام نہاد مسلمان، جیسا کہ سلفیہ، انحراف کا شکار ہو گئے ہیں جس کی وجہ اہل بیت ؑ کی تعلیمات کو نظرانداز کرناہے۔ انہوں نے ان مین سے ایک یعنی کہ قرآن تو لے لیا ہے، مگر انہوں نے اللہ کی کتاب کے لفظی معنی لئے ہیں، جیسا کہ اﷲ کے لفظ بہ لفظ معنی مین جسمانی طور پر ہاتھ کا ہونا۔ اس کی وجہ ان کا انحراف کرنا اور اپنے دین کی بنیاد ہی باطل اور جھوٹ پر رکھنا ہے، جس مین شامل ہے جھوٹے لوگوں سے روایات لینا، جیسا کہ عائشہ۔ ائمہ معصومینؑ کا در چھوڑناہم کو اسلام کی بنیادوں ہی سے الگ کردیگا، شروع توحید سے ہوت ہوئے، اس سے آگے بڑھتے ہوے انبیاء پر ایمان یہاں تک کہ آپ کی فقہ پر بھی یہ منفی طور پر اثرانداز ہوتی ہے۔
ہم سب کو توفیق عنایت ہو اللہ کی رسی کو مضبوتی سے تھامنے کی، جو کہ مشتمل ہے پیغمبرِ اقدس حضرت محمدِ مصطفىﷺ کی ذات پر اور ان کی اہلِ بیتِ اطہارؑ پر۔
دفتر شیخ الحبیب