سوال
دعا كرنے كے دوران یا ہتے ہے اس وقت آسمان كی جانب ہاتھ بلند كرنے یا اس كی طرف دیكھے كے پیچھے كیا فلسفہ ہے؟
یا اللہ؟
(عزوجل) مكان یا زمان سے محدود نہیں ہے اور وہ شہ رگ سے زیادہ قریب ہے؟
جواب
شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے، جو بڑا ہی مہربان، اور نہایت رحم کرنے والا ہے .
درود و سلام ہو محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ان کے اہل بیت علیہم السلام پر، اللہ ان کے ظہور میں تعجیل فرمائے اور ان کے دشمنوں پر اللہ کا عتاب ہو.
اس كے پیچھے یہ فلسفہ ہے كہ دعا كرتے وقت ہم اہل آسمان كے قبلہ كی طرف متوجہ ہوتے ہیں، اور وہ بیت المعمور ہے، جس طرح ہم نماز كے دوران اہل زمین كے قبلہ كی طرف متوجہ ہوتے ہے اور وہ كعبہ شریف ہے۔ ہمیں اس طرح حكم دیا گیا ہے۔
اور اس كا یہ مطلب پہلی صورت كے مطابق نہیں ہے كہ اللہ (عزوجل) آسمان میں ہے، جیسا كہ دوسری صورت میں یہ نہیں ہے كہ اللہ خانہ كعبہ میں ہے، كیونكہ وہ (عزوجل) اس سے بلند ہے كہ مكان ان كا احاطہ كر
دفتر شیخ الحبیب