سوال
مجھے مطلع فرمادیں کہ جب رسالت مآب صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وآلہ وَسَلَّمَ حالتِ احتضار میں تھے اس وقت عائشہ کہاں تھی؟ آیا رسول اللہ (صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وآلہ وَسَلَّمَ)عائشہ کی گود میں سر رکھ کر لقائے الہی کیلئے معراج کرگئے یا علی عليه السلام کی آغوش میں سر رکھ کر اس دنیاے فانی سے ارتحال فرما گئے؟
علی ادی
جواب
شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے، جو بڑا ہی مہربان، اور نہایت رحم کرنے والا ہے
درود و سلام ہو محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ان کے اہل بیت علیہم السلام پر، اللہ ان کے ظہور میں تعجیل فرمائے اور ان کے دشمنوں پر اللہ کا عتاب ہو.
رسول اللہ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وآلہ وَسَلَّمَ نے اس حال میں وفات کی کہ آپ کا سر مبارک میری آغوش میں تھا جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے کیوں کہ رسول اللہ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وآلہ وَسَلَّمَ کا سر انور وقتِ احتضار و وفات آپ کے جانشین, بھائی اور وزیر مولا امیرالمؤمنین علی السلام کی آغوشِ مبارک میں تھا. اور وہ اشخاص جنہوں نے عائشہ کے اس جھوٹ کی گرہ کھول دی ان میں ابن عباس قابلِ ذکر ہیں. ابو غطفان ناقل ہیں کہ
میں نے دیکھا رسول اللہ (صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وآلہ وَسَلَّمَ )جب وفات کرگئے تو آپ نے علی کے سینے پہ سر رکھا ابو غطفان نے کہا یا ابن عباس میں نے تو عروہ سے سنا کہ عائشہ نے کہا ہے جب آپ نے وفات پائی تو آپ کا سر میری آغوش میں تھا. ابن عباس نے کہا اے ابو عفان کیا تمہیں اس بات پر اعتماد اور یقین ہے کہ عائشہ جو کہے سچ ہے؟ اس خدا کی قسم جو کل کائنات کا معبود ہےمیں نے خود اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ جب رسول اللہ (صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وآلہ وَسَلَّمَ) نے وفات فرمائی تو آپ کا روئے انور مولا علی (عليه السلام )کے سینے سے لگا ہوا تھا گویا کہ علی (عليه السلام )کی آغوش میں آپکا سرِ مبارک تھا. علی (عليه السلام) نے ہی بعد میں بنفسِ نفیس رسول اللہ (صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وآلہ وَسَلَّمَ) کو غسل دیا اور تجہیز و تکفین کی
تبعقل ابن سعد ، جلد 02 ، صفحہ 263
دفتر شیخ الحبیب