کیا غیر شیعہ جنّت میں جا سکتے ہیں؟

کیا غیر شیعہ جنّت میں جا سکتے ہیں؟

کیا غیر شیعہ جنّت میں جا سکتے ہیں؟ 1920 1080 The Office Of His Eminence Sheikh al-Habib

سوال

کچھ لوگوں کا یہ دعویٰ ہے کہ کوی بھی ہمیشہ کے لئے نارِ جہنم مین اذیت کا شکار نہیں رہے گا، یہاں تک کہ نواصب بھی، اور یہ کہ وہ آتشِ دوزخ میں لاکھوں سال تک تو رہ سکتا ہے، مگر یہ کہ خدا کی رحمت اس کو گھیر لے گی اور اسے نارِ دوذخ سے بچا لیا جائے گا، جیسا کہ ﷲ(عزوجل) اپنے رحمت کے سائے مین گھیر لیا کرتا ہے برائے مہربانی اس مسئلے کی وضاحت کریں

علی


جواب

شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے، جو بڑا ہی مہربان، اور نہایت رحم کرنے والا ہے .
درود و سلام ہو محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ان کے اہل بیت علیہم السلام پر، اللہ ان کے ظہور میں تعجیل فرمائے اور ان کے دشمنوں پر اللہ کا عتاب ہو.

یقینا یہ تصور غلط ہے ، کیوں کہ یہ قوم کو باطل پر قائم رہنے اور آخرت میں نجات پانے کی امید کی ترغیب دیتی ہے۔آنحضرت ؐ سے ایک روایت نقل ہے جس کے بعتبر ہونے پر اجماع ہے۔ اس میں لکھا ہے کہ:

میری امت ۷۳ فرقوں میں تقسیم ہو جائے گی۔ یہ سب سوائے ایک فرقہ کے جھنم میں جایئں گے۔

اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ایک مسلک کے علاوہ ، مذہب اسلام سے منسوب دیگر تمام فرقوں کو جہنم کی آگ میں ختم کردیا جائے گا۔ یہاں تک کہ ان کے پیروکار جنت کی خوشبو کو بھی نہیں پا سکیں گے ۔ ان کے لئے یہ عذاب ابدی ہے۔ کسی فرد کا مقدر یا تو جہنم کی آگ یا جنت کی نعمتیں ہوں گی، جہاں وہ ہمیشہ رہیں گے۔

البتہ، عالمِ برزخ میں عارضی طور پر عذاب ہوگا، جہاں پر وہ شیعہ جنہوں نے گناہانِ کبیرا کئے ہیں ان کو عارضی طور پر سزا دی جاسکتی ہے۔ تاہم، آخرت میں، وہ شیعہ جنہوں نے حقیقی اسلامی عقائد کی تعمیل اور تصدیق کی ہے، ان کو محمدؐ اور آلِ محمدؑ کی شفاعت حاصل ہوگی، اور وہ جنت میں جائیں گے۔

اور اہل بیتؑ کے مخالفین میں سے، جو حق کی منزل تک نہین پہنچ پائے اور اپنی حالتِ جہل سے ناواقف ہیں، تو ان کا دوبارا آخرت میں امتحان لیا جائے گا۔ یہ ان کا مقدمہ ہوگا جس کے بعد ان میں سے کچھ جنت میں جائیں گے جبکہ دوسرے جہنم میں جائیں گے۔

دفتر شیخ الحبیب

The Office Of His Eminence Sheikh al-Habib