زرتشترین جادوگروں كے مذہب کے متعلق آپ کا کیا موقف ہے؟

زرتشترین جادوگروں كے مذہب کے متعلق آپ کا کیا موقف ہے؟

زرتشترین جادوگروں كے مذہب کے متعلق آپ کا کیا موقف ہے؟ 1920 1080 The Office Of His Eminence Sheikh al-Habib

سوال

زرتشت مذہب کے متعلق شیعوں کا کیا موقف ہے؟ ۔۔۔ ثبوت اور تفصیلی جوابات کے ساتھ۔۔۔ جواب کی تائید میں اہل بیت (علیہم السلام) کی احادیث کے ساتھ ، شكریہ۔


جواب

شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے، جو بڑا ہی مہربان، اور نہایت رحم کرنے والا ہے
درود و سلام ہو محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ان کے اہل بیت علیہم السلام پر، اللہ ان کے ظہور میں تعجیل فرمائے اور ان کے دشمنوں پر اللہ کا عتاب ہو.

مجوسی، زرتشت ، در اصل الہی مذہب ہے ، لیکن انہوں نے – مثلا – یہودیوں اور عیسائیوں کی طرح مسخ كر دیا اور یہ ایک واضح منحرف فرقہ ہے۔

بہت سے امور کے متعلق، ایك كافر نے ابو عبد اللہ (علیہ سلام) سے سوال كیا

اس نے سوال كیا: پھر مجھے مجوسیوں کے متعلق بتایں، کیا خدا نے ان کا انتخاب کیا اور ان كے لئے نبی بھیجا؟
كیونکہ میں ان کے پاس واضح اور فصیح زبان میں خطبوں کتابیں پاتا ہوں اور معالجے كے اذكار ہیں ، وہ اجر اور سزا کو تسلیم کرتے ہیں ، اور ان کے پاس ایسے قوانین ہیں جن پر وہ عمل کرتے ہیں۔

آپ (علیہ السلام) نے فرمایا: کوئی بھی امت نہیں ہے جس كے لئے كوئی ڈرانے والے نہ آیا ہو، وہ خدا سے درخواست پر متعوث كیا گیا تھا ، اور انہوں نے اس کا انکار کیا اور اس کی کتاب سے مقابلہ کیا۔
اس نے کہا: پھر لوگ دعوی کرتے ہیں کہ وہ خالد بن سنان ہے؟
آپ (علیہ السلام) نے فرمایا: خالد ایک بدو عرب تھا، وہ نبی نہیں تھا، لیکن وہ كچھ تھا جو لوگ کہتے ہیں۔
اس نے سوال كیا: کیا وہ پھر زوروسٹر (زر تشتی مذہب کے بانی کا نام) تھا؟

آپ (علیہ السلام) نے فرمایا: بیشک زوروسٹر نے انہیں ایك نعرہ دیا، اور نبوت کا دعویٰ کیا ، پھر ان میں سے لوگ اس پر ایمان لائے اور دوسرے نے اس کی مذمت کی۔ تو وہ اسے باہر لے گئے اور شیروں نے اسے بیابان میں کھا لیا۔

اس نے سوال كیا: مجھے مجوسیوں کے متعلق بتایں كہ كیا وہ اپنے دور میں نیکی کے قریب تھے یا عرب قریب ہے؟

آپ (علیہ السلام) نے فرمایا: دور جاہلیت میں عرب، مجوسیوں کے مقابلے میں دین حنیف سے زیادہ قریب تھے اور اس لئے كہ مجوسیوں نے تمام انبیاء کا انکار کیا ، اور ان کی کتابوں کے خلاف مزاحمت کی ، اور ان کے دلیلوں كا انکار کیا ، اور ان کی سنت اور تعلیمات سے کچھ نہیں لیا ، اور مجوسیوں کے بادشاہ ، خسرو نے گذشتہ زمانے میں تین سو انبیاء كو قتل کیا تھا ، اور مجوسی منی خارج ہونے کے بعد غسل نہیں کرتے تھے ، اور عرب دین حنیف کے قوانین كے مطابق غسل اور وضو کرتے تھے ، اور مجوسی ختنہ نہیں كرواتے تھے، جبکہ یہ انبیاء کی سنتوں میں سے تھا ، اور ایسا کرنے والے پہلے شخص خلیل اللہ ابراہیم تھے۔ اور مجوسی نہ اپنے مردوں کو غسل و کفن نہیں دیتے اور عربی یہ کام کرتے تھے، اور مجوسی مردہ کو صحراؤں اور پتھر كے طابوت پر پھینک دیتے اور عرب انہیں قبروں میں دفن كرتے، اور یہ رسولوں کی سنت بھی ہے ، سب سے پہلے شخص جس کے لئے قبر بنائی گئی وہ آدم، ابو البشر تھے، اور انہیں زمین کے نیچے دفن كیاگیا ، اور مجوسی ماؤں کے ساتھ جماع کرتے اور وہ بیٹیوں اور بہنوں سے شادی کرتے ، لیکن عربوں میں یہ حرام تھا، اور مجوسی نے خدا کے مکان کو جھٹلایا اور اس کو شیطان کا گھر کہتے لیکن عرب اس كا حج کرتے تھے اور اس کی تعظیم کرتے ، اور کہتے تھے کہ: ”یہ ہمارے خدا کا گھر ہے“،اور تورات اور انجیل تسلیم کرتے ، اور اہل کتاب سے دریافت كرتے اور ان سے علم حاصل كرتے، اور اسی طرح عرب ہر طرح سے مجوسیوں کے مقابلے دین حنیف کے قریب تھے۔
الاحتجاج طبرسی، حصہ ٢

ابو یحیی الواسطی کے حوالے سےروایت ہے كہ، اس نے کہا: ابو عبد اللہ (علیہ السلام) سے ، مجوسیوں کے متعلق سوال كیا گیا ، اور آپ نے فرمایا:

ان کے لئے ایک نبی تھا جس کو انہوں نے قتل کیا اور ایک کتاب تھی جسے انہوں نے جلا دیا۔ ان کے نبی ان کے پاس بارہ ہزار بیل كی جلدوں پر مشتمل کتاب لے کر آئے ، اور اس کو کہا گیا: جا مسب
تہذیب الاحکام از طوسی

امیر المومنین (علیہ السلام) کے حوالے سے بیان ہوا كہ آپ نے فرمایا:

مجوسیوں کو خراج اور خون بہا میں یہودیوں اور عیسائیوں کے ساتھ شامل کیا جانا چاہئے ، کیونکہ ان کی ماضی میں ایک کتاب تھی
وسائل الشیعہ از حر العامیلی

دفتر شیخ الحبیب

The Office Of His Eminence Sheikh al-Habib