سوال
کیا فنون حرب والے کھیل کود جیسے مارشل آرٹس یا اور کوئی کھیل کھیلنے کی اجازت ہے؟
جواب
شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے، جو بڑا ہی مہربان، اور نہایت رحم کرنے والا ہے
درود و سلام ہو محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ان کے اہل بیت علیہم السلام پر، اللہ ان کے ظہور میں تعجیل فرمائے اور ان کے دشمنوں پر اللہ کا عتاب ہو.
ایسے کھیل کھیلنے کی اجازت اس وقت تک ہے جب تک آپ کے اور کسی اور کے لئے نقصان دہ نہ ہو تاہم، مشق کے دوران معمولی درد جسمانی تکلیف کے زمرہ میں شمار نہیں ہوتا
مزید یہ کہ اگر اس طرح کی سرگرمیاں غیرمہذب اور بے حیاء ماحول میں واقع ہو رہی ہوں تو ان میں حصہ لینے سے اجتناب کرنا لازمی ہے۔ مثلاً مرد و زن کا شریک ہونا،اس جگہ موسیقی کی آواز ہو ، اور مجموعی طور پر جہاں گناہ سرزد ہورہیں ہوں
اس کے علاوہ چند مارشل آرٹس کی قسموں میں کافرین، مشرکین، ملحدین جیسے بدھ مت ، تاومذہب ، ہندو مذہب یا دیگر بت پرستی کرنے والے مذاہب یا ان کا عقیدہ رکھنےوالولے مذاہب کے اثرو نفوذ پاِئے جاتے ہیں،ان میں حصہ لینے سے بھی گریز کرنا چاہئے
تاہم ایک غیرمسلم سے ہنر سیکھنے میں اس وقت تک کوئی قباحت نہیں جب تک آپ کا دین محفوظ رہے، دین اسلام پامال نہ ہو۔ اللہ آپ کو نیکیوں سے نوازے
دفتر شیخ الحبیب