سوال
محترم شیخ، میرے پاس ایک سوال ہے۔ میں اپنے دوستون کے ساتھ گفتگو کر رہا تھا سٹیرائڈز کے بارے میں۔ میں جاننا چاہتا ہوں کہ کیا یہ ہرام ہے، یہ اس کی اجازت ہے، یہ مکروہ ہے، اور کیوں؟ مجھے یہ سائٹ بہت پسند ہے۔
محمّد
جواب
شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے، جو بڑا ہی مہربان، اور نہایت رحم کرنے والا ہے
درود و سلام ہو محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ان کے اہل بیت علیہم السلام پر، اللہ ان کے ظہور میں تعجیل فرمائے اور ان کے دشمنوں پر اللہ کا عتاب ہو.
علامہ شیخ الحبیب سے مشورہ کرنے کے بعد: ہم کو جواب ملا کہ۔
گر یہ کسی ہرام مادے سے حاصل نہیں ہوا ہے اور اسے استمعال کرنے سے کسی قسم کا کوی سنگین نقسان نا ہو، یہ کسی سنگین طور پر کسی ہرام عمل کا سبب بنتا ہو، تو اس کی اجازت ہے۔ اگر یہ کسی ہرام مادے سے حاصل نہیں ہوا ہے اور اسے استمعال کرنے سے کسی قسم کا کوی سنگین نقسان نا ہو، یہ کسی سنگین طور پر کسی ہرام عمل کا سبب بنتا ہو، تو اس کی اجازت ہے۔ تاہم یہ بتایا گیا ہے کہ ایسی چیزیں استعمال کرنے کی وجہ سے صحت پے کافی زیادہ منفی اثر پڑتا ہے، چاہے وہ آگے جا کر بعد مین زاہر ہوں، یہ اس بات کے ترف اشارہ کرتا ہے اور اس فتوہ کہی ترف اشارہ کرتا ہے کہ یے ممنوع ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اسلام مسلمانوں کو اپنے آپ کو تکلیف پہنچانے کی اجازت نہیں دیتا ہے، جیسا کہ پیغمبرِ اسلام(ﷺ) نے ایک مشہور روایت میں کہا ہے کہ
نہ تو کوئی نقصان پہنچانا ہونا چاہیے اور نہ ہی نقصان کا بدلہ اور جواب ہونا چاہے اسلام میں
دفتر شیخ الحبیب