اگر بھائی بہن میں نکاح کرنا حرام ہے تو انسان کی اولاد کیسے بڑھی؟

اگر بھائی بہن میں نکاح کرنا حرام ہے تو انسان کی اولاد کیسے بڑھی؟

اگر بھائی بہن میں نکاح کرنا حرام ہے تو انسان کی اولاد کیسے بڑھی؟ 1600 1159 The Office Of His Eminence Sheikh al-Habib

سوال

روۓ زمین پر سب سے پہلی خلقت حضرت آدم اور حوا علیہمالسلام کی تھی۔ جب ان کے اپنے بچے تھے تو باقی کل انسانیت وجود میں کیسے آئیں جبکہ زن محرم سے بچہ پیدا کرنا حرام ہے؟


جواب

شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے، جو بڑا ہی مہربان، اور نہایت رحم کرنے والا ہے .
درود و سلام ہو محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ان کے اہل بیت علیہم السلام پر، اللہ ان کے ظہور میں تعجیل فرمائے اور ان کے دشمنوں پر اللہ کا عتاب ہو.

ﷲ سبحانہ وتعالی کے لئے یہ ممکن نہیں ہے کہ وہ ایسے نکاح کی اجازت دے جو کہ انسانی مزاج کے خلاف ہو۔ شیعہ اسلام میں وہ تمام روایات رد کی جاتی ہے جن میں یہ کہا جاتا ہے کہ حضرت آدم علیہ السلام نے اپنے بیٹوں کی شادی اپنی بیٹیوں سے کی تھی

دین تو خدا کے نزدیک اسلام ہے
آل عمران, 3:19

جیساکہ، اسلام تمام سابقہ انبیاء علیہم السلام کا دین تھا ، کوئی اس بات کا تصور نہین کیا جا سکتا ہے کہ اللہ کے نبی آدم جو کہ اسلامی قوانین پر عمل کیا کرتے تھے، انہونے ایسی حرام شادی کی اجازت دی ہوگی۔

معصومینِ اطھار(عَلَيْهِم ٱلسَّلَامُ) حقیقت میں بیان کرتے ہیں کہ بہشت سے ایک حور عورت اور ایک خاتون جن کو زمین پر اتارا گیا تھا نبی آدم(عَلَيْهِ ٱلسَّلَامُ) کے بیٹون کی بیویاں بن سکے تا کہ وہ حضرت آدم اور حضرت حوا(عَلَيْهِما ٱلسَّلَامُ) کی نسل اور ان کی اولاد کے سلسلے کو جاری رکھا جاسکے۔ بعض روایات کے مطابق، حور کی شادی یا تو ہابیل یا شیث سے کی گئی تھی، اور خاتون جن کی شادی یا تو قـابـيـل سے یا جاپھیت سے کی گئی تھی. .
عِلَل الشَّرائِع صفحہ ۴۵

لہذا، زمین کو حلال شادیوں کے ذریعہ سے آباد کیا گیا تھا اور نہ کہ نکاح حرام کے ذریعے -خدا نخواستہ- جیسا کہ اہل بیت کے مخالفین کا ماننا ہے۔

دفتر شیخ الحبیب

The Office Of His Eminence Sheikh al-Habib