اگر کوی شخص فریضہِ حج ادا نہیں کرتا ہے، تو کیا روزِمحشر عیسائی یا یہودی کی حیثیت سے اسے اٹھایا جایگا؟

اگر کوی شخص فریضہِ حج ادا نہیں کرتا ہے، تو کیا روزِمحشر عیسائی یا یہودی کی حیثیت سے اسے اٹھایا جایگا؟

اگر کوی شخص فریضہِ حج ادا نہیں کرتا ہے، تو کیا روزِمحشر عیسائی یا یہودی کی حیثیت سے اسے اٹھایا جایگا؟ 1600 1067 The Office Of His Eminence Sheikh al-Habib

سوال

محترم عزیز اور نیک علامہ صاحب۔ اگر کوئی شخص فریضہِ حج ادا کئیے بغیر انتقال کر جاتا ہے، تو کیا یہ بات سچ ہے کہ روزِمحشراس کو وہ عیسائی یا یہودی کی حیثیت سے اٹھایا جایگا؟ اور اگر کوئی شخص اپنے خالقِ حقیقی سے جا ملتا ہے، اور حج کی استطاعت نہیں رکھتا ہو اس کا کیا حکم ہے؟


جواب

شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے، جو بڑا ہی مہربان، اور نہایت رحم کرنے والا ہے .
درود و سلام ہو محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ان کے اہل بیت علیہم السلام پر، اللہ ان کے ظہور میں تعجیل فرمائے اور ان کے دشمنوں پر اللہ کا عتاب ہو.

جس کے پاس فریضہِ حج ادا کرنے کی استطاعت نہیں ہے اس پر کوی گناہ نہیں ہے، اور روزِمحشر اسے مسلمان ہی کی حیثیت سے دوبارا بحالِ حیات کیا جائیگا، کیوں کہ فریضہِ حج کو واجب کرانے والے شرائط اس پر لاگو نہیں ہوتے

رہی بات اس کی جو کہ جان بوجھ کر فریضہِ حج مین غفلت کرتا ہے یا استطاعت رکھنے کے باوجود بھی اس کی ادائیگی میں تاخیر کرتا ہے وہ شخص روزِمحشر عیسائی یا یہودی کی حیثیت سے محشور ہوگا۔ جنابِ رسولِ خداؐ کی مندرجہ ذیل روایت پر غور کریں:

جو شخص اپنے وقتِ مرگ تک حج میں تاخیر کرے گا، روز محشر اللہ اسے یہودی یا عیسائی کی حیثیت سے محشور کرے گا
وَسائل الشیعة, مصنف شیخ حر العاملي، جلد ۱۱ صفحہ#۳۲

امام صادق ؑ کی مندرجہ ذیل روایت مین تفصیل سے ان حالات کے بارے میں بتایا گیا ہے جن کے ہوتے ہوئے ایک مسلمان کو فریضہِ حج کی ادائیگی سے معذرت مل سکتی ہے:

جو شخص انتقال کرے اور اسلام کے فریضہِ حج کی ادائیگی کے بغیر – اور اسے ایسا کرنے سے روکا نہین گیا تھا کسی ایسی بات کی وجہ سے جو کہ اس کے لیے پریشانی کا باعث تھی، یہ کوئی ایسی بیماری جو کہ اس کی برداشت سے باہر تھی، یا پھر کسی ایسے حکمران کی وجہ سے جس نے اس فریضہ کی ادائیگی مین اس کے راستے مین رکاوٹیں ڈالی ۔ تو پھر اسے عیسائی یہ یہودی کی حیثیت سے مرنے دیا جائے۔.
ماخذ سابق, جلد١١, صفحہ #۳۰

دفتر شیخ الحبیب

The Office Of His Eminence Sheikh al-Habib