كیا جو بكری شیعہ مذہب قبول كرتا ہے اسے نماز دوبارہ ادا كرنی ہے؟

كیا جو بكری شیعہ مذہب قبول كرتا ہے اسے نماز دوبارہ ادا كرنی ہے؟

كیا جو بكری شیعہ مذہب قبول كرتا ہے اسے نماز دوبارہ ادا كرنی ہے؟ 1920 1080 The Office Of His Eminence Sheikh al-Habib

سوال

ایك بكری جس نے مذہب شیعہ قبول كیا ہے، كیا اسے بلوغ سے اب تك كی تمام واجبات ، نماز روزہ، وغیرہ كو دوبارہ ادا كرنا ہے؟ یا اہلبیت كے مذہب میں داخلہ پر ماضی كے گناہ معاف ہو جاتے ہے؟


جواب

شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے، جو بڑا ہی مہربان، اور نہایت رحم کرنے والا ہے .
درود و سلام ہو محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ان کے اہل بیت علیہم السلام پر، اللہ ان کے ظہور میں تعجیل فرمائے اور ان کے دشمنوں پر اللہ کا عتاب ہو.

نہیں، جو شخص شیعہ مذہب اختیار كرتا ہے اسے اپنے واجبات كی دوبارہ ادائگی كی ضرورت نہیں ہے كیونكہ اسلام ماضی كے گناہوں كو معاف كر دیتا ہے۔

دفتر شیخ الحبیب

The Office Of His Eminence Sheikh al-Habib