کیا امیر المومنین علی ابن ابی طالب ؑ نے مالک کے قتل اور ان کی زوجہ کی بے حرمتی پر خالد ابن ولید کی مذمت کی؟

کیا امیر المومنین علی ابن ابی طالب ؑ نے مالک کے قتل اور ان کی زوجہ کی بے حرمتی پر خالد ابن ولید کی مذمت کی؟

کیا امیر المومنین علی ابن ابی طالب ؑ نے مالک کے قتل اور ان کی زوجہ کی بے حرمتی پر خالد ابن ولید کی مذمت کی؟ 1920 1080 The Office Of His Eminence Sheikh al-Habib

سوال

میرے پاس ایک اہم سوال ہے جس سے مجھے سمجھا جاتا ہے کہ آپ اس کا جواب دیں گے۔ امام علیؑ کا رد عمل عمل خالد ابن ولید لعنت اللہ علیہا کے سرزد ہونے والے لوگوں کا جرم ہے ، جب اس صحابیِ رسول مالک ابن نویرا کو قتل کرتے تھے اور اس کے ساتھ کوئی حرمتی نہیں ہوتی تھی؟ اور اس کے دوران وہ (مولاے کائنات) کیا ہے؟ کیا وہ کمزوری سے دفاع نہیں کرتا تھا ، جس کا مطلب یہ تھا کہ وہ ہستی کے قلب مین خدا کے علاوہ کسی سے خوفزدہ نہیں تھا۔

محترم شیخ صاحب یہ بہت ضروری ہے کہ آپ اس کا جواب دیں اور ہمیں آپ کے جواب کا انتظار رہے گا.

کویت سے عبداللہ۔


جواب

شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے، جو بڑا ہی مہربان، اور نہایت رحم کرنے والا ہے
درود و سلام ہو محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ان کے اہل بیت علیہم السلام پر، اللہ ان کے ظہور میں تعجیل فرمائے اور ان کے دشمنوں پر اللہ کا عتاب ہو.

باوجود اس بات کے کہ ہمارے آقا امیر المومنین ؑ کا ، جنابِ رسولِ خداؐ کی وفات کے بعد، محاصرہ کیا گیا تھا پھر بھی اس سب کے باوجود آپ نے خالد بن ولید(لعنت اللہ علیہ) کا سامنا کیا تھا، جب وہ اس سے ملے۔ اور اس گھنونے جرم کے لیے اس کی بڑی سختی سے تنبیہ کی کہ اس نے مالك بن نويرة(رضي الله عنه) کا قتل کیا اور اس کے ناموس کی بےحرمتی کی، ان کی اہلیہ کے ساتھ زنا کیا۔

ایک بار تو انہوں نے اس سے کہا کہ:

اے بدبودار عورت کے بیٹے! کیا تم میں حق اور باطل کے درمیان تمیز کرنے کی صلاحیت نہیں ہے؟ اے اسلام سے خارج ہو کر کفر اختیار کرنے والوں کے بیٹے! واے ہو تم پر! کیا تو نے مجھے مالك بن نويرة سمجھا ہے، جس کو قتل کر کے تونے ان کی زوجہ سے بے حرمتی کی ۔ ؟ اے خالد، تو میرے پاس اپنی کمزور اور پست ذہنیت کے ساتھ، اور منحوس چہرہ، اور تکبرکولے کر ساتھ آیا ہے!؟ خدا کی قسم، اگر میں اپنی برہنہ تلوار تمہارے اور تمہارے ان بدنسلون کے خلاف کھینچ دیتا، تو لگڑ بگهوں اور بھوڑے بھیڑیوں کی بھوک تمہارے گوشت سے مٹا دیتا!
بحار الانوار، مصنف علامہ المجلسی، جلد#۲۹، صفحہ#۵۵، کتاب الارشاد مصنف

دفتر شیخ الحبیب

The Office Of His Eminence Sheikh al-Habib