کیا حجاب کرنا فرض ہے؟

کیا حجاب کرنا فرض ہے؟

کیا حجاب کرنا فرض ہے؟ 1600 1060 The Office Of His Eminence Sheikh al-Habib

سوال

کیا اسلام میں خواتین کے لئے حجاب پہننا واجب ہے ، اور کیا قرآن مجید میں اس کا تذکرہ کیا گیا ہے؟


جواب

شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے، جو بڑا ہی مہربان، اور نہایت رحم کرنے والا ہے .
درود و سلام ہو محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ان کے اہل بیت علیہم السلام پر، اللہ ان کے ظہور میں تعجیل فرمائے اور ان کے دشمنوں پر اللہ کا عتاب ہو.

حجاب ایک ایسی ذمہ داری ہے جو قرآن مجید میں ثابت ہے ، نیز متعدد روایات۔ قرآن مجید میں جو ثبوت ملتے ہیں ان میں مندرجہ ذیل آیات ہیں۔

اے نبی! اپنی بیویوں ، اپنی بیٹیوں اور مومننین کی عورتوں سے کہو کہ وہ حجاب کریں۔ یہ زیادہ مناسب ہوگا ، تاکہ وہ جان جائیں ، اور اس طرح انہیں تکلیف نہ دی جائے گی۔ اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
الاحزاب ٣٣:٥٩

اور ایمان والیوں سے کہہ دو کہ اپنی نگاہ نیچی رکھیں اور اپنی عصمت کی حفاظت کریں اور اپنی زینت کو ظاہر نہ کریں مگر جو جگہ اس میں سے کھلی رہتی ہے، اور اپنے دوپٹے اپنے سینوں پر ڈالے رکھیں، اور اپنی زینت ظاہر نہ کریں مگر اپنے خاوندوں پر یا اپنے باپ یا خاوند کے باپ یا اپنے بیٹوں یا خاوند کے بیٹوں یا اپنے بھائیوں یا بھتیجوں یا بھانجوں پر یا اپنی عورتوں پر یا اپنے غلاموں پر یا ان خدمت گاروں پر جنہیں عورت کی حاجت نہیں یا ان لڑکوں پر جو عورتوں کی پردہ کی چیزوں سے واقف نہیں، اور اپنے پاؤں زمین پر زور سے نہ ماریں کہ ان کا مخفی زیور معلوم ہوجائے، اور اے مومنو! تم سب اللہ کے سامنے توبہ کرو تاکہ تم نجات پاؤ
النور: ٢٤:٣١

اور وہ بڑی بوڑھی عورتیں جو نکاح کی رغبت نہیں رکھتیں ان پر اس بات میں کوئی گناہ نہیں کہ اپنے کپڑے اتار رکھیں بشرطیکہ زینت کا اظہار نہ کریں، اور اس سے بھی بچیں تو ان کے لیے بہتر ہے، اور اللہ سننے والا جاننے والا ہے۔
النور ٢٤:٦٠.

روایات میں پائے جانے والے بہت سے ثبوتوں میں سے مندرجہ ذیل ہیں:

حضرت رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ایک طویل حدیث میں ، جس میں انہوں نے آسمان پر جاتے وقت دوزخ کی آگ میں جو کچھ دیکھا اس کو بیان کیا:

میں نے ایک عورت کو اپنے بالوں سے لٹکا ہوا دیکھا ، اس کا دماغ ابل رہا تھا”۔ جب ان کی بیٹی فاطم الزہرہ سلام اللہ علیہا نے ان سے پوچھا کہ انھوں نے کیا کیا جو اس طرح کا عذاب جھیل رہی ہیں تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: “وہ مردوں سے اپنے بالوں کو نہیں چھپاتی تھیں
بحار الانوار از المجلیسی ، جلد ٠٨ ، صفحہ ٣٠٩ 309

امام الرضا علیہ السلام سے پوچھا گیا کہ کیا سالی (بیوی کی بہن) کے بالوں کو دیکھنا جائز ہے ، امام علیہ السلام نے جواب دیا:

نہیں ، جب تک کہ وہ ایک بوڑھی عورت (یعنی قواعید کے نام سے مشہور ہے) “اس شخص نے پوچھا کہ کیا اس کی بہن اور کسی دوسری محرم عورت کے بارے میں حکم ایک ہی ہے ، امام علیہ السلام نے جواب دیا:” یقیناً “
وسائل الشیعہ، جلد ٠٢ ، صفحہ ١٩٩ 199

امام الرضا (علیہ السلام) نے ان کو بھیجے گئے متعدد سوالات کے تحریری جواب میں کہا:

شادی شدہ اور غیر شادی شدہ عورتوں کے بالوں کو دیکھنا ممنوع ہے
وسائل الشیعہ، جلد ٠٢ ، صفحہ ١٩٣ 193

دفتر شیخ الحبیب

The Office Of His Eminence Sheikh al-Habib