کیا یا علی مدد کہنا جائز ہے؟

کیا یا علی مدد کہنا جائز ہے؟

کیا یا علی مدد کہنا جائز ہے؟ 1920 1080 The Office Of His Eminence Sheikh al-Habib

سوال

کیا ”یا علی مجھے ثروتمند بنا دو“ یا ”شفا عطا كرو“كہنا جائز ہے؟ یا اس جملہ كو بدل كر

اے الله میں تجھے میرالمومنین کے حق کا واسطہ دے کر ثروتمند بنا یا شفا عطا كر یا اے امیرالمومنین، خدا كی بارگاہ میں میری سفارش كیجئے كہ وہ مجھے ثروتمند بنا دیں“كہنا چاہئے؟

اور کیا یہ صحیح ہے کہ دعا عبادت ہے؟ اگر ایسا ہی ہے تو کیا خدا کے بدلے کسی اور سے دعا مانگنا جائز ہے؟ کیا ہم شیعہ جو توسل کرتے ہیں اور غیر اللہ سے دعا كرنا ان دونوں میں کوئی فرق ہے؟


جواب

شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے، جو بڑا ہی مہربان، اور نہایت رحم کرنے والا ہے
درود و سلام ہو محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ان کے اہل بیت علیہم السلام پر، اللہ ان کے ظہور میں تعجیل فرمائے اور ان کے دشمنوں پر اللہ کا عتاب ہو.

یہ دونوں كلمےاسلامی طور پر اس عقیدہ کی بنا پر صحیح ہے کہ امیرالمومنین (علیہ السلام) کی مدد صرف اللہ (عزوجل) کے حکم اور جو ولایت اللہ نے انہیں عطا کی ہے اس وجہ سے ہی ممکن ہے۔ تو” یہ كہنا صحیح ہے كہ

اے امیر المومنین اللہ كی حكم سے مجھے ثروتمند دنا دیں اور شفا عطا كیجئے

اور دعا عبادت ہے: توسل عبادت سے ہے جیسے کہ اللہ سبحانہ و تعالی قرآن میں فرماتا ہے

اے ایمان والوں! اللہ سے ڈرو اور اس تك پہنچنے کا وسیلہ تلاش کرو اور اس كی راہ میں میں جہاد کرو کہ شاید كامیاب ہو جا
(قرآن ٥:٣٦)

جہاں تک غیر اللہ سے دعا مانگنے كا سوال ہے تو یہ اللہ‎ کی عبادت نہیں بلکہ شرک ہے. اور اسی کے ساتھ ، آپ كے لئے دونوں کے درمیانی فرق واضح کردیا گیا ہے

دفتر شیخ الحبیب

The Office Of His Eminence Sheikh al-Habib