اس کا کیا مطلب ہے کہ “وہ عورت کلّ-بڑی-ا-مجسم ہیں”؟

اس کا کیا مطلب ہے کہ “وہ عورت کلّ-بڑی-ا-مجسم ہیں”؟

اس کا کیا مطلب ہے کہ “وہ عورت کلّ-بڑی-ا-مجسم ہیں”؟ 1920 1080 The Office Of His Eminence Sheikh al-Habib

سوال

روایت میں امیرالمومن(علیہ السلام) کے قول کا کیا مطلب ہے جس میں یہ تذکرہ ہے

کہ وہ عورت کلّ بڑی-ا-مجسم ہیں؟


جواب

شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے، جو بڑا ہی مہربان، اور نہایت رحم کرنے والا ہے
درود و سلام ہو محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ان کے اہل بیت علیہم السلام پر، اللہ ان کے ظہور میں تعجیل فرمائے اور ان کے دشمنوں پر اللہ کا عتاب ہو.

مجدد-ا-ثانی (الله ان کے درجات کو بلند کرے) کی رائے یہ تھی کی یر روایات عائشہ(علیہم-ال-لان) کی طرف اشارہ کرتی ہے، اس دلیل کے ساتھ کہ کہ لام کا حرف لفظ “اس عورت”میں ایک خاص موضوع کی واضح تعریف ہے، نہ کی کوئی اعلامی تصور کو. یانی کہ کیوں کہ وہ (علیہم-ال-لان) کی حالت یہ تھی کہ وہ

اپنے منطق میں گھمرہ اور مجسّم برائی تھی، کیوں کہ وہ جھوٹی احدث گڑھتی تھی اور پیغمبر-ا-خدا(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منسلک کرتی تھی، اور وہ برائی کے راستے پی قائم تھی اپنی تحریکوں اور سکوت کے موقوں پر، کیوں کہ وہ شوحرش اور سازش رچا کرتی تھی، اور حرب-و-جنگ کی مشک اور تیاری کیا کرتی تھی، اور فتنے اور مصیبت کو ہوا دیتی تھی، اور دیگر باتوں میں سے
رسالہ فی تہیہ واس سلام، شیرازی، صفحہ# ٥٢

دفتر شیخ الحبیب

The Office Of His Eminence Sheikh al-Habib