بِلَال ٱبْن رَبَاح‎ کا کیا مقام ہے؟

بِلَال ٱبْن رَبَاح‎ کا کیا مقام ہے؟

بِلَال ٱبْن رَبَاح‎ کا کیا مقام ہے؟ 1920 1080 The Office Of His Eminence Sheikh al-Habib

سوال

حضرت بلال ابن رباح کی کیا حقیقت ہے؟ کیا وہ اہل بیت علیہ السلام کے دوستوں میں سے تھے؟ ہم نے نہیں سنا کہ وہ اہل بیت علیہم السلام کے ساتھ کفار کے خلاف کسی جنگ میں شریک ہوئے تھے؟

عبد الله الأمامي الاحسائي


جواب

شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے، جو بڑا ہی مہربان، اور نہایت رحم کرنے والا ہے .
درود و سلام ہو محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ان کے اہل بیت علیہم السلام پر، اللہ ان کے ظہور میں تعجیل فرمائے اور ان کے دشمنوں پر اللہ کا عتاب ہو.

اس بات کی تصدیق کرنا مشکل ہوسکتا ہے کہ وہ سلیمان ، مقداد اور عمار جیسے اعلی احترام جیسا ایک مخلص شیعہ تھا۔ کیونکہ اس کی زندگی کا خلاصہ کرنے سے ، ایسا ظاہر نہیں ہوتا ہے۔ تاہم ، ہمارے پاس ابھی بھی روایات موجود ہیں جو ان کی تعریف کرتے ہیں ، ان میں سے امام الصادق صلوات اللہ علیہ کی روایت ہے:

بلال ایک نیک بندہ تھا، جب کہ سہیب شر کا خادم تھا جو عمر لعنت اللہ علیہ کی یاد میں گریا کرتا تھا۔
بحار الانوار، مصنف علامه مجلسی، جلد # ۲۲، صفحہ # ۱۴۲، الکشی سے مروی

اس طرح کی روایتوں کی بنیاد پر انہیں اہل بیت علیہ السلام کے دوستوں میں سمجھنے کی اجازت ہے اسی معنی میں جیسے کہ ائمہ موعصومین علیہم السلام نے واضح کیا ہے۔ علی الظاہر یہی معلوم وتا ہے۔ کچھ لوگوں کا دعوی ہے کہ اس نے ابوبکر لعنت اللہ علیہ سے بیعت نہیں کی تھی اور وہ سقیفہ کے لوگوں کی مخالفت کے طور پر شام گیا تھا۔ مزید یہ کہ ہمارے علماء کے درمیان یہ بات عام طور اور وسیع پیمانے پر قبول شدہ رائے نہیں ہے – اور اس وجہ سے ہم اس مسئلے کی نہ ہی تصدیق کرسکتے ہیں اور نہ ہی اس پر انحصار کرسکتے ہیں۔

اور رہا سوال اس بات کا کہ وہ امیر المومنین علیہ السلام کے ساتھ جہاد میں شریک نہیں تھے اور انہوں نے حصہ نہیں لیا تو اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ امیر المومنین علیہ السلام کے دور حکومت اور جہاد کرنے سے پہلے ہی اپنے خالق حقیقی سے جا ملے تھے۔

دفتر شیخ الحبیب

The Office Of His Eminence Sheikh al-Habib