كیا امامت نبوت كے درجے سے بلند ہے؟

كیا امامت نبوت كے درجے سے بلند ہے؟

كیا امامت نبوت كے درجے سے بلند ہے؟ 1920 1080 The Office Of His Eminence Sheikh al-Habib

سوال

محترم شیخ یاسر الحبیب ، كئی اہل تسنن مجھ سے امامت اور اس كا درجہ نبوت بلند ہونے كے متعلق سوال كرتے ہیں ؟

امامت كا درجہ نبوت سے بلند ہے، كے متعلق كیا كوئی دلیل ہے؟ اور ہم شیعہ ائمہ اہلبیت (علیہم السلام) كو انبیاء (علیہم السلام) سے زیادہ تعظیم كیوں كرتے ہیں؟


جواب

شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے، جو بڑا ہی مہربان، اور نہایت رحم کرنے والا ہے .
درود و سلام ہو محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ان کے اہل بیت علیہم السلام پر، اللہ ان کے ظہور میں تعجیل فرمائے اور ان کے دشمنوں پر اللہ کا عتاب ہو.

امامت اور نبوت میں فرق اسی وقت عقلی طور پر واضح ہوگا جب ہم ان درجات كے كردار كو ملاحظہ كریں گے۔

علامہ المجلسی فرماتے ہیں:

م نہیں جانتے كہ ان كو نبوت سے متصف نہیں كرنا چاہئے سوائے خاتم النبیین كے اور ہم امامت اور نبوت میں فرق نہیں سمجھ سكتے
بحار الانوار ج ۲۸

امامت ایك بلند درجہ ہے كہ كوئی نبی، رسول بننے كے بعد اسے حاصل كرتا ہے۔

فرق یہ ہے كہ نبی اللہ (عزوجل) سے وحی الہی حاصل كرتا ہے اور اس كی لوگوں میں براہ راست تبلیغ كرتا ہے۔ جہاں تك امام كا سوال ہے تو اس كا كام ہے كہ نبی كے ذریعہ جو وحی الہی كی تعلیم حاصل كی ہے اس كی حفاظت كرنا۔ تو اس كا كردار بیشك زیادہ بلند ہے۔

بغیر كسی شك كے ہر نبی اس كے وصی سے بہتر ہے۔

خاتم الانبیاء محمد بن عبد اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہیں اور ان كے جانشین ان كے آخری الہی پیغام كے محافظ ہیں۔ لہذا یہ ضروری ہے كہ ان كے جانشین دوسرے تمام انبیاء سے بہتر ہو۔
ہم اور مخالفین اس بات پر متفق ہیں كہ امام مہدی (علیہ السلام) كے پیچھے جناب عیسی نماز ادا كریں گے۔ اور یہ بات مشہور ہے كہ ترجیع شدہ شخص صالح بندوں كے پیچھے نماز ادا نہیں كرتا۔

امام مہدی (علیہ السلام) نبی عیسی (علیہ السلام) سے بہتر ہیں۔ اور جناب عیسی اولو العزم نبی ہے۔

دفتر شیخ الحبیب

The Office Of His Eminence Sheikh al-Habib